لاک ڈاؤن کے تیسرے ہفتے میں داخل ہونے کے بعد لٹیروں کی جانب سے ریسٹورنٹس اور دکانوں کو نشانہ بنایا جانے لگا
واشنگٹن (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین۔ 09 اپریل 2020ء) کورونا کے باعث لاک ڈاؤن کی وجہ سے امریکہ میں لوٹ مار کا بازار گرم۔ لاک ڈاؤن کے تیسرے ہفتے میں داخل ہونے کے بعد لٹیروں کی جانب سے ریسٹورنٹس اور دکانوں کو نشانہ بنایا جانے لگا۔ تفصیلات کے مطابق امریکہ میں لاک ڈاؤن کا سلسلہ جاری ہے۔ ریاست ہائے متحدہ امریکہ کے کئی حصوں میں لاک ڈاؤن تیسرے ہفتے میں داخل ہو چکا ہے جس کے بعد لوٹ مار اور چوریاں شروع ہو گئی ہیں۔
خبر رساں ادارے کے مطابق امریکہ میں بڑے پیمانے پر لوگوں کے گھروں تک محدود ہو جانے کی باعث اگرچہ جرائم کی مجموعی شرح میں کمی دیکھنے میں آئی ہے تاہم اسی کے ساتھ ہی لوٹ مار اور چوریوں کا سلسلہ چل نکلا ہے جس میں مسلسل اضافہ ریکارڈ کیا جا رہا ہے۔ نیویارک پولیس ڈیپارٹمنٹ کے مطابق 12 مارچ سے اب تک چوریوں کی شرح میں 75 فیصد تک اضافہ ہوا ہے۔
پولیس حکام کا کہنا ہے کہ ان کی 20 فیصد پولیس فورس پہلے ہی کورونا کا شکار ہو چکی ہے جس کے باعث لوٹ مار کی اس نئی لہر سے نبرد آزما ہونے میں کافی مشکلات کا سامنا ہے۔ ترلوک پولیس ڈیپارٹمنٹ نے چوری کرتے دیکھے جانے والے ایک شخص کو گرفتار بھی کیا۔ میڈیا رپورٹس کے مطابق واشنگٹن کے شہر سیٹل میں چوریوں کی شرح میں 21 فیصد تک اضافہ ریکارڈ کیا گیا۔
واضح رہے کہ جون ہوپکنز یونیورسٹی کی طرف سے جاری کردہ تازہ اعداد و شمار میں بتایا گیا ہے کہ امریکہ میں کورونا وائرس سے متاثرہ مریضوں کی تعداد 4 لاکھ 20 ہزار سے بھی تجاوز کر گئی ہے۔ ادارے نے بتایا ہے کہ امریکہ میں کورونا کے مریضوں کی تعداد پوری دنیا میں مریضوں کی تعداد کے تین میں سے ایک حصے کے قریب پہنچ چکی ہے۔
جون ہوپکنز یونیورسٹی کے مطابق دنیا میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد 15 لاکھ 830 تک پہنچ گئی ہے جبکہ اس مہلک وائرس سے ہونے والی اموات کی تعداد 87 ہزار 706 ہو چکی ہے۔ خبر ایجنسی کے مطابق دنیا بھر میں کورونا وائرس سے متاثرہ افراد کی تعداد میں تیزی سے اضافہ ہو رہا ہے۔ وائرس کا مرکز سمجھے جانے والے ملک چین میں کورونا کے متاثرین کی تعداد میں کمی جبکہ امریکہ نیا مرکز بن گیا ہے۔
مہلک وائرس دنیا کے تقریباََ 209 ممالک میں پھیل چکا ہے اور اس وباء سے 15 لاکھ سے زائد افراد متاثر اور 87 ہزار سے زیادہ اموات ریکارڈ کی جا چکی ہیں۔ امریکہ میں ریاست نیویارک کورونا وائرس کا مرکز بن چکی ہے۔
رپورٹس میں بتایا گیا ہے کہ
امریکی ریاست نیویارک کورونا وائرس سے دنیا کے کسی بھی ملک سے زیادہ متاثر ہونے والا علاقہ بن گیا ہے۔
امریکی ریاست میں اب تک تقریباً ڈیڑھ لاکھ کیسز رپورٹ ہو چکے ہیں جبکہ اقوام عالم میں امریکہ کے بعد کورونا سے متاثرین ممالک کی فہرست میں اسپین دوسرے نمبر پر آتا ہے جہاں پر اب تک 1 لاکھ 46 ہزار کیسز رپورٹ ہوئے ہیں جو کہ ریاست نیویارک سے کم ہیں۔ واضح رہے کہ کہ امریکہ میں گزشتہ روز مسلسل ساتویں روز بھی ایک ہزار سے زائد ہلاکتیں ریکارڈ کی گئی تھیں جس کے بعد ہلاکتوں کی مجموعی تعداد 12 ہزار 854 تک جا پہنچی تھی۔
گزشتہ روز مجموعی طور پر امریکہ میں 24 گھنٹوں میں ہونے والی ہلاکتوں کی تعداد 1 ہزار 983 ریکارڈ کی گئی تھی جو کہ کورونا وائرس سے ہونے والی کسی بھی ملک کی یومیہ ہلاکتوں سے کہیں زیادہ تھی۔ گزشتہ کئی روز کے اعداد و شمار کے پیش نظر امریکہ میں آج بھی بڑی تعداد میں ہلاکتوں کا خدشہ ظاہر کیا جا رہا ہے۔
See Diana's other Tweets
Post a Comment